آج یہ رجیم چینج کی بات کرتے ہیں حالانکہ محمد مصدق کی حکومت کو معزول کرنے اور شاہ ایران کو بحال کرنے کی امریکی اور برطانوی سازش نے ہی 1979ء میں اسلامی انقلاب کی راہ ہموار کی تھی۔
شائع18 جون 202503:31pm
یہ جنگ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنے کے حوالے سے کم بلکہ ایران کو امریکا اور اسرائیل کی منشا کے آگے سر جھکانے پر مجبور کرنے کے حوالے سے زیادہ ہے۔
جنرل اکبر خان لکھتے ہیں اگر 1948ء میں ہم ایسا کوئی علاقہ یا مقام پر قبضہ کرلیتے جس میں بھارت کی دلچسپی ہوتی تو ہم رائے شماری کے لیے ان پر دباؤ ڈال سکتے تھے۔
جہاں پاکستان اور افغانستان کے درمیان معاملات کو ٹھیک کرنے میں چین کا کردار واضح ہے وہیں دونوں ممالک نے سفارتی حساسیت کا بھی مظاہرہ کیا جس نے برف کو پگھلانے میں مدد کی۔
حالیہ 'جنگ' نے حکومت کو زیادہ مقبول بنایا ہے لیکن چونکہ جذبات بہت زیادہ ہیں اور ہر چیز کو قریب سے دیکھا جا رہا ہے، اس لیے کوئی بھی سخت سوالات کرنے کی ہمت نہیں کررہا۔
پاکستانی سنیما کو ضرورت ہے کہ ہم اس کی تمام تر کمزوریوں کے باوجود اس کے ساتھ کھڑے ہوں، لہذا تمام فلم بینوں سے درخواست ہے کہ وہ یہ فلم دیکھنے ضرور جائیں۔
ہر سال لاکھوں پاکستانی خلیج جانے کے لیے اپنا سب کچھ بیچ دیتے ہیں لیکن وہ اپنے آپ کو کفالہ کے سخت نظام میں پھنسا ہوا پاتے ہیں، حکومتِ پاکستان ان کی پریشانیوں کو کیوں نظرانداز کرتی ہے؟
اس سیزن فٹبال کی جیت ہوئی جس نے شائقین کو وہ تمام جذبات کا تجربہ کرنے کا موقع دیا جو چند ٹیموں کی جیت دیکھ دیکھ کر سمجھ رہے تھے کہ فٹبال اپنا 'چارم' کھو چکا ہے۔
بنیامن نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے مسجد الاقصیٰ کے زیرِزمین بنائی گئی ایک سرنگ سے ویڈیو پیغام جاری کیا جن سرنگوں کی تعمیر کا مقصد مسجد کی بنیادوں کو کمزور کرنا ہے۔
اہم سوال یہ ہے کہ موجودہ حالات میں کون سا ملک زیادہ دیر تک چوکنا رہ سکتا ہے کیونکہ فوج کو مکمل جنگی حالات کے لیے مکمل تیار یا اسٹینڈ بائی پر رکھنے پر کافی لاگت آتی ہے۔
اگر 1948ء میں سری نگر کی جانب پیش قدمی کرنے والے جنرل اکبر خان اور ان کے ساتھی فوجی افسران کو پنڈی واپس نہیں بلایا جاتا تو آج کشمیر کا منظرنامہ مختلف ہوتا۔
اگرچہ ٹرمپ ولادیمیر پیوٹن کے اقدامات یا ولادیمیر زیلنسکی کے بیانات کو کنٹرول نہیں کرسکتے لیکن وہ یقینی طور پر نیتن یاہو کی نسل کش مہم کو روک سکتے ہیں لیکن ایسا نہ کرنا ان کا فیصلہ ہے۔
اگر اسٹیبلشمنٹ سمجھتی ہے کہ حالیہ تنازع کے بعد اسے عوامی حمایت حاصل ہوچکی ہے تو انہیں یہ بھی سمجھنا چاہیے کہ اگر مزید گرفتاریاں، چھاپے یا تشدد ہوتے ہیں تو یہ حمایت جلد ختم بھی ہوسکتی ہے۔
نیتن یاہو کے ساتھ ٹرمپ کا صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے جنہوں نے اسرائیل کو اپنے دورے سے قبل کیے گئے یا مشرقِ وسطیٰ میں کیے گئے فیصلوں میں دیوار سے لگایا۔
ہندوؤں کو پہلے مسلمانوں اور پھر انگریزوں سے شکست ہوئی جنہوں نے ان پر حکمرانی کی، یہی وجہ تھی کہ قوم پرست رہنماؤں نے ہندوؤں کو سخت، مضبوط اور بہادر بنانا اپنا فرض سمجھا۔
طیارہ حادثے میں زندہ بچ جانے والے ظفر مسعود کی کتاب سوال کرتی ہے کہ ایک دہائی میں 6 جہاز گرنے کے باوجود مسافروں کی بہتری کے لیے حقیقی تبدیلی کیوں نہیں لائی گئی؟